السلام علیکم
تنہا نماز یا قرآن پڑهتے وقت صرف ہونٹ ہلیں اور آواز نہ نکلے تو کیا حکم ہے نماز ہوئی یا نہیں؟ اور قرآن کا ثواب ملے گا یا نہیں؟
یا خود کو آواز سنائی دینا ضروری ہے؟
اگر ضروری ہے تب
اگر ماحول میں پہلے سے شور و آواز ہو تو کیا حکم ہے؟
_________________________
وعليكم السلام
قراء ت اس کا نام ہے کہ تمام حروف مخارج سے ادا کیے جائیں ،کہ ہر حرف غیر سے صحیح طور پر ممتاز ہو جائے اور آہستہ پڑھنے میں بھی اتنا ہونا ضرور ہے کہ خود سنے، اگر حروف کی تصحیح تو کی مگر اس قدر آہستہ کہ خود نہ سنا اور کوئی مانع مثلاً شور و غل یا
ثقل سماعت بھی نہیں ، تو نماز نہ ہوئی
📓 *(عالمگیری)*
*مسئلہ* یوہیں جس جگہ کچھ پڑھنا یا کہنا مقرر کیا گیا ہے، اس سے یہی مقصد ہے کہ کم سے کم اتنا ہو کہ خود سن سکے، مثلاً طلاق دینے، آزاد کرنے، جانور ذبح کرنے میں ۔
📓 *(عالمگیری)*
📘 *(بہار شریعت حصہ 3 صفحہ📄 513.اور 514)*
*کچھ لوگ قرآن شریف کی تلاوت اور نماز یا نماز کے باہر کچھ پڑھتے ہیں تو -*
*صرف ہونٹ ہلاتے ہیں اور آواز بالکل نہیں نکالتے ان کا یہ پڑھنا پڑھنا نہیں ہے -*
*اور اس طرح پڑھنے سے نماز نہیں ہو گی اور اس طرح قرآن کی تلاوت کی تو تلاوت کا ثواب نہیں پائیں گے -*
*آہستہ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ کم از کم اتنی آواز ضرور نکلے کہ کوئی رکاوٹ نہ ہو تو خود سُن لے -*
*صرف ہونٹ ہلنا اور آواز کا بالکل نہ نکلنا پڑھنا نہیں ہے اس مسئلے کا خاص دھیان رکھنا چاہئے -*
📕 *(غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ📄 47.اور.48)*
📔 *(فتاویٰ عالمگیری جلد 1 صفحہ 📄 صفحہ 55)*
تنہا نماز یا قرآن پڑهتے وقت صرف ہونٹ ہلیں اور آواز نہ نکلے تو کیا حکم ہے نماز ہوئی یا نہیں؟ اور قرآن کا ثواب ملے گا یا نہیں؟
یا خود کو آواز سنائی دینا ضروری ہے؟
اگر ضروری ہے تب
اگر ماحول میں پہلے سے شور و آواز ہو تو کیا حکم ہے؟
_________________________
وعليكم السلام
قراء ت اس کا نام ہے کہ تمام حروف مخارج سے ادا کیے جائیں ،کہ ہر حرف غیر سے صحیح طور پر ممتاز ہو جائے اور آہستہ پڑھنے میں بھی اتنا ہونا ضرور ہے کہ خود سنے، اگر حروف کی تصحیح تو کی مگر اس قدر آہستہ کہ خود نہ سنا اور کوئی مانع مثلاً شور و غل یا
ثقل سماعت بھی نہیں ، تو نماز نہ ہوئی
📓 *(عالمگیری)*
*مسئلہ* یوہیں جس جگہ کچھ پڑھنا یا کہنا مقرر کیا گیا ہے، اس سے یہی مقصد ہے کہ کم سے کم اتنا ہو کہ خود سن سکے، مثلاً طلاق دینے، آزاد کرنے، جانور ذبح کرنے میں ۔
📓 *(عالمگیری)*
📘 *(بہار شریعت حصہ 3 صفحہ📄 513.اور 514)*
*کچھ لوگ قرآن شریف کی تلاوت اور نماز یا نماز کے باہر کچھ پڑھتے ہیں تو -*
*صرف ہونٹ ہلاتے ہیں اور آواز بالکل نہیں نکالتے ان کا یہ پڑھنا پڑھنا نہیں ہے -*
*اور اس طرح پڑھنے سے نماز نہیں ہو گی اور اس طرح قرآن کی تلاوت کی تو تلاوت کا ثواب نہیں پائیں گے -*
*آہستہ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ کم از کم اتنی آواز ضرور نکلے کہ کوئی رکاوٹ نہ ہو تو خود سُن لے -*
*صرف ہونٹ ہلنا اور آواز کا بالکل نہ نکلنا پڑھنا نہیں ہے اس مسئلے کا خاص دھیان رکھنا چاہئے -*
📕 *(غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ📄 47.اور.48)*
📔 *(فتاویٰ عالمگیری جلد 1 صفحہ 📄 صفحہ 55)*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں