🕋🕌🕋 ﷽ 🕋🕌🕋
3-RABI-USSANI-1438
2 - JANUARY - 2017
💗🌻💗🌻💗🌻💗🌻💗🌻💗
📩👇📩👇📩👇📩👇📩👇
سوال
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
دیکھا گیا ہے کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد انتظار کرتے ہیں کی پیچھے والے سلام پھیرے تب وہاں سے ہٹے
یہ کہاں تک صحیح اور کہاں تک غلط ہے
جواب عنایت فرمائے ؟
سائل سرفراز رضوی بنارس
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
جواب 👇👇👇👇👇👇👇
﷽ عام طور سے مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ دو شخص آ گے پیچھے نماز پڑھتے ہیں -
یعنی ایک پچھلی صف میں اور دوسرا اسکے سامنے اگلی صف میں -
اگلی صف میں نماز پڑھنے والا پیچھے والے سے پہلے فارغ ہو جاتا ہے -
اور پھر اسکی نماز ختم ہونے کا انتظار کرتا رہتا ہے کہ وہ سلام پھیرے تب وہاں سے ہٹے -
اور اس سے پہلے ہٹنے کو نمازی کے سامنے سے گزرنا خیال کیا جاتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے -
آ گے نماز پڑھنے والا اپنی نماز پڑھ کر ہٹ جائے تو اُس پر گزرنے کا گناہ نہیں ہے -
نہ وہ نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کے بارے میں واردشدہ حدیث میں مزکورہ وعید کا مصداق ہے -
خلاصہ یہ ہے کہ نمازی کے سامنے سے گزرنا منع ہے ہٹنا منع نہیں ہے -
صدر الشریعہ حضرت مولانا امجد علی صاحب اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :
اگر دو شخص نمازی کے آ گے سے گزرنا چاہتے ہوں اور سترہ کو کوئی چیز نہیں تو -
تو اُن میں سے ایک نمازی کے سامنے اُسکی طرف پیٹ کر کے کھڑا ہو جائے اور دوسرا اس کی آڑ پکڑ کے گزر جائے -
پھر وہ دوسرا اسکی پیٹ کے پیچھے نمازی کی طرف پشت کر کے کھڑا ہو جائے -
اور یہ گزر جائے وہ دوسرا جدھر سے آیا اُسی طرف ہٹ جائے -
( عالمگیری، ردُالمختار، )
( بہار شریعت، حصہ سوم، صفہ 159 )
اس سے ظہر ہے کہ گزرنے اور ہٹنے میں فرق ہے اور گزرنے کا مطلب یہ ہے کہ -
نمازی کے سامنے ایک طرف سے آئے اور دوسری طرف نکل جائے یہ یقیناً نا جائزو گناہ ہے -
اور اور نمازی کے سامنے بیٹھا ہے اور کسی طرف ہٹ جائے تو یہ گناہ نہیں ہے اور اس میں کوئی گناہ نہیں ہے -
( وَاللہُ تَعَالٰی اَعْلَم )
👑🌹👑🌹👑🌹👑🌹👑🌹
( GHALAT FAHMIYAN ) (AUR UNKI ISLAH ) ( SAFHA ۔ 34.35 )
💝🍀💝🍀💝🍀💝🍀💝🍀
✍ Muqeem Ahmad ismaily ✍
🌹ismaily group join 🌹
📲 7668717186
3-RABI-USSANI-1438
2 - JANUARY - 2017
💗🌻💗🌻💗🌻💗🌻💗🌻💗
📩👇📩👇📩👇📩👇📩👇
سوال
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
دیکھا گیا ہے کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد انتظار کرتے ہیں کی پیچھے والے سلام پھیرے تب وہاں سے ہٹے
یہ کہاں تک صحیح اور کہاں تک غلط ہے
جواب عنایت فرمائے ؟
سائل سرفراز رضوی بنارس
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
جواب 👇👇👇👇👇👇👇
﷽ عام طور سے مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ دو شخص آ گے پیچھے نماز پڑھتے ہیں -
یعنی ایک پچھلی صف میں اور دوسرا اسکے سامنے اگلی صف میں -
اگلی صف میں نماز پڑھنے والا پیچھے والے سے پہلے فارغ ہو جاتا ہے -
اور پھر اسکی نماز ختم ہونے کا انتظار کرتا رہتا ہے کہ وہ سلام پھیرے تب وہاں سے ہٹے -
اور اس سے پہلے ہٹنے کو نمازی کے سامنے سے گزرنا خیال کیا جاتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے -
آ گے نماز پڑھنے والا اپنی نماز پڑھ کر ہٹ جائے تو اُس پر گزرنے کا گناہ نہیں ہے -
نہ وہ نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کے بارے میں واردشدہ حدیث میں مزکورہ وعید کا مصداق ہے -
خلاصہ یہ ہے کہ نمازی کے سامنے سے گزرنا منع ہے ہٹنا منع نہیں ہے -
صدر الشریعہ حضرت مولانا امجد علی صاحب اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :
اگر دو شخص نمازی کے آ گے سے گزرنا چاہتے ہوں اور سترہ کو کوئی چیز نہیں تو -
تو اُن میں سے ایک نمازی کے سامنے اُسکی طرف پیٹ کر کے کھڑا ہو جائے اور دوسرا اس کی آڑ پکڑ کے گزر جائے -
پھر وہ دوسرا اسکی پیٹ کے پیچھے نمازی کی طرف پشت کر کے کھڑا ہو جائے -
اور یہ گزر جائے وہ دوسرا جدھر سے آیا اُسی طرف ہٹ جائے -
( عالمگیری، ردُالمختار، )
( بہار شریعت، حصہ سوم، صفہ 159 )
اس سے ظہر ہے کہ گزرنے اور ہٹنے میں فرق ہے اور گزرنے کا مطلب یہ ہے کہ -
نمازی کے سامنے ایک طرف سے آئے اور دوسری طرف نکل جائے یہ یقیناً نا جائزو گناہ ہے -
اور اور نمازی کے سامنے بیٹھا ہے اور کسی طرف ہٹ جائے تو یہ گناہ نہیں ہے اور اس میں کوئی گناہ نہیں ہے -
( وَاللہُ تَعَالٰی اَعْلَم )
👑🌹👑🌹👑🌹👑🌹👑🌹
( GHALAT FAHMIYAN ) (AUR UNKI ISLAH ) ( SAFHA ۔ 34.35 )
💝🍀💝🍀💝🍀💝🍀💝🍀
✍ Muqeem Ahmad ismaily ✍
🌹ismaily group join 🌹
📲 7668717186
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں