نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

🌻 ‎حضور علیہ السلام کے لئے ہیرو کا جملہ استعمال کرنا کیسا ہے؟ ‏🌻

🌻 حضور علیہ السلام کے لئے ہیرو کا جملہ استعمال کرنا کیسا ہے؟ 🌻
*_________________(🖊)_______________*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 471 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*  
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے میں کہ ایک امام دوران تقریریہ فرمایا کہ  زندگی کے ہر شعبہ میں انسان کسی نہ کسی کو آئڈئیل وموڈل بناتے ہیں کوئی کسی ڈاکٹر کو دیکھ  کر ڈگری حاصل کر کے ڈاکٹر بنتا ہے
کوئی کسی تاجر کو دیکھ کر دولت کی فراوانی کی خاطر  تجار کے صف میں تجارت کرتا ہے کوئی کسی دنیا کے ہیر اسٹائل والے ہیرو کو دیکھ کر مانگ نکالتا ہے لیکن دنیا کے یہ ہیرو کی نقل و حرکت سے کسی کو کوئی سکون نہیں ملتا یہ میرا دعوی ہے کہ اگر کوئی اسے چھٹلائےگا تو ابھی حال ہی میں دیکھیں بڑے بڑے بزنس مین اور ڈاکٹر کرونا کی بلا میں بیچین و بیقرار نظرآئے مگر جس نے حضور کو اپنا آئڈیل و موڈل بنایا اسی کو ہر حال میں سکون و چین واطمینان نصیب ہوتا
اصل میں ہیرو وہ نہیں جو غریبوں کا خون چوس کر کھاتا پیتا ہے اس لئے کہ ہیرو کامعنی معظم و باعزت و بامراد ہے اگر کوئی دنیا میں اس حساب سے ہیرو ہے تو وہ میرے مصطفیٰ کریم صلی اللٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ذاتِ بابرکت ہے
مذکورہ جملوں کے تناظر میں حضور صلی اللٰہ علیہ وسلم کو ہیرو سے خطاب کرنا کیا ہے؟؟؟اور مقرر پر کیا حکم شرع ہے
برائے کرم اہل علم رہنمائی فرمائیں
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* محمدسنابل رضا  ...  *ہبلی کرناٹک🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*

*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*  

⬅️ *لفظ* " ہیرو " آج کل نچنیا اور بعض جگہوں پر اوباش چٹنگ باز وغیرہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لفظ ہیرو کے لغات میں 
اگرچہ _____ !!! کئی معنی ہیں تاہم فی زمانہ عموماً  یہ لفظ ناچنے تھرکنے والے فلمی اداکاروں  کے لئے بکثرت  استعمال کیا جاتا ہے ہے اور جب بھی  کوئی لفظ ہیرو کااستعمال کرتا ہے تو کسی بھی باشرع شخص کا ذہن کسی معظم ومکرم شخصیات کی طرف بالکل  نہیں جاتا
بلکہ  ___________  !!! نچنیا فلمی اداکاروں ہی کی طرف جاتا ہے اور عوام تو ہیرو کے نام پر جھوم ہی جاتی ہے معزز ومکرم  شخصیات سمجھ کر نہیں نچنیا فلمی اداکار کے تصور سے
👈🏻 *لہذا __________  !!!* ہیرو  جیسے بازاری لقب  کواللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے استعمال کرنا درست نہیں
اور مقرر موصوف کایہ کہنا کہ ہم معزز ومکرم باوقار سمجھ کر استعمال کئے ہیں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے مخمل اور کمخواب کے کپڑوں میں ٹاٹ کاپیوند لگا کر یہ سمجھنا کہ ٹاٹ مخمل کا ہم رتبہ ہو گیا
✨ *صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی عنہم اجمعین* حضور علیہ السلام سے راعناکہ کر رعایت کی درخواست کرتے  تھے مگر یہودی راعنا کہ کر معاذاللہ چرواہا مراد لینے لگے تو رب قدیر وکریم جل شانہ نے ارشاد فرمایا *"یآیھاالذین آمنوا لاتقولواراعنا وقولوانظرنا واسمعوا"*
📓 *(پارہ 1سورہ بقرہ آیت 104)*
⬅️ *یعنی* اے ایمان والو راعنا نہ کہو
بلکہ _________ !!! یوں عرض کرو حضور ہم پر نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو حضرت علامہ قاضی عیاض رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ 
یہودی نبی ﷺ کی اس  (راعنا) کلمہ سے تعریض اور  اشارہ کرتے تھے رعونت کے ساتھ پس مسلمانوں کو اس قول سے منع کردیا گیا اس ذریعہ کےقطع کر دینے اور ان کے ساتھ مشابہت کی وجہ سے کہ لفظ بھی مشابہت نہ ہو 
📚 *( شفاء شریف صفحہ 408 مطبوعہ رضوی کتاب گھردہلی )* 
💫 *اور حضرت صدرالافاضل علیہ الرحمہ* تحریر فرماتے ہیں کہ، انبیاء کی تعظیم وتوقیر اوران کی جناب میں کلمات ادب عرض کرنافرض ہے اور جس کلمہ میں ترک ادب کاشائبہ بھی ہو وہ زبان پر لانا ممنوع 
📚 *( تفسیر خزائن العرفان صفحہ 29 مطبوعہ رضا اکیڈمی ممبئی )* 
👈🏻 *لہذا ________  !!!* اس سے بخوبی واضح ہوگیا کہ
ایسا لفظ جس سے بے ادبی کا
شائبہ بھی ہو انبیاء علیہم السلام کے لئے استعمال کرنا منع ہے، مقرر صاحب اپنے قول سے رجوع کریں، اور آئندہ ذات رسالت کے لئے ایسے بازاری القاب کا بالکل استعمال نہ کریں تقریباً ساڑھے چودہ سو سال سے سرکار دو عالم ﷺ کی ہمہ گیر رسالت کے لئے اسلاف کرام بزرگان دین جو القابات استعمال کرتے آئے ہیں مطالعہ کر کے ازبر کر لیں، اور وہی استعمال کریں

       *❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️* 
*_________________(🖊)________________*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حـــضـــرت علامہ مـــولانــا ابـــوالاحـــســـان مـــحـــمـــد مـــشـــتــاق احـــمـــد قــادری رضـــوی صـــاحـــب قـــبـــلــہ مـــدظـــلــہ الـــعــالــی والـــنـــورانـــی*
_*( مـــہــاراشــٹــر )*_ 
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+919838501782* 
✅✅ *الجواب صحیح والمجیب نجیح فقیر تاج محمد واحدی  اترولہ ضلع بلرامپور یوپی*

*✅✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت علامہ مفتی محمد عثمان غنی مصباحی صاحب قبلہ دارالعلوم سمر قندیہ لوام دربھنگہ بہار*
*✅✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت علامہ مفتی عطا محمد مشاہدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی دارالعلوم اہلسنت پیلی بھیت شریف یوپی*
*✅✅ماشاءاللہ زبردست عمدہ جواب* 
نظر خاکسار میں خلاصہ کلام یہی ھیکہ رب کےحبیب سب کے محبوب ﷺ اور ایسے محبوب کہ جن کی شان و عظمت کو قرآن بیان کرے ،، ورفعنالک ذکرک ،، عسٰی ان یبعثک ربک مقام محمودا ، اور مصطفٰی کریم ﷺ کا نام لینے کا قرآن مقدس یوں ادب سکھائے  ،یاایھالمزمل ، یاایھاالمدثر ، طہ و یٰسین ، رحمۃ اللعٰلمین ، سید المرسلین ، اس آقا کریم کی شان وعظمت پر اپنا تن من دھن قربان ، جنکی شان میں بطور   تمسخرواستہزا  کے الفاظ کو ادا کرنے سے اللہ سبحانہ تعالی قرآن میں منع کرے کہ راعنا نہ کہو ـ تو ہم غلامان مصطفٰی ﷺ کو چاہئے کہ آقا کریم ﷺ کی شان عظمت کو پیش نظر رکھیں، اور ادب گاہیست زیر آسماں از عرش نازک تر ، نفس گم کردہ می آید جنید وبایزید ایں جا ، کے تحت مقدس بارگاہ رسالت مآب میں لفظ ،، ہیرو کا استعمال کرنے سے اجتناب لازم سمجھیں اس لئے کہ گرچہ لغت میں لفظ ہیروکےکئی معنی ہیں تاہم عرفا جب لفظ ہیرو بولاجاتا ہے تو ذہن عام طور سے ناچنے گانے تھرکنے والے فلمی اداکاروں کی جانب متبادر ہوتاہے اور بعض علاقوں میں اوباش شاطر چٹنگ باز وغیرہ کو بھی ہیرو کہتے ہیں 
⬅️ *لہٰذا* بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں ایسا لفظ سوئے ادب ہوگا جس کے سبب قائل کو رجوع کرنا چاہئے  اور ایسی عظیم الشان بارگاہ میں وہ الفاظ بولنا چاہئے جو قرآن وحدیث اور اکابر امت کی تحریروں سے واضح ہے ، رجوع کرنے سے کسی کی عزت و آبرو داغدار نہیں ہوتی بلکہ. عنداللہ و عندالرسول اور عندالمومنین انکی عزت عظمت مزید بڑھ جاتی ہے اور یہاں تو بالخصوص عزت میں اضافہ ہوگا کہ خطیب صاحب قبلہ کے رجوع کرنے پر عزت و آبرو میں مزید نکھار پیدا ہوگا اور مصطفی کریم ﷺ کی شان وعظمت کی برکت حاصل ہوگی ،، 
✒️ *از قلم ،، افقرالوری* *ابوالصدف محمد صادق رضا* خادم شاہی جامع مسجدپٹنہ بہار
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗*
         🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘*
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
 *(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186* 
۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩
🌹 *23 ربیع الاول 1442ھ بروز منگل* 
 *عیسوی اکتوبر.( 10/11/2020 )*🌹.

تبصرے

  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کےبارےمیں کہ میرے گاؤں میں دو مسجدیں تھیں 15یا20سال قبل آپسی اختلاف کی وجہ سے دوگرپ میں لوگ بٹےہوءے تھےاوردوجگہ نمازیں ہوتی تھی لیکن الحمد للہ آج سالوں سے لوگ متحد ہیں اور ایک ساتھ نماز پڑھتے ہیں اورشادی وغیرہ میں سب کا کھانا پیناایک ساتھ ہی ہوتا ہے اس وقت دونوں مسجد یں کچی تھیں کچھ دنوں بعد ایک مسجد کو پختہ بنایا گیا اور اسی میں پنج وقتہ نماز وجمعہ کی ہونے لگی اسی طرح سے جو دوسری مسجددھیرے دھیرے ویران ہوتی چلی گئی یہاں تک کہ اس پر جانور وغیرہ کاآناجانالگاہواتھا توگاءوں والوں نےآپس میں مل جل کرطےکیاکہ مسجد کی جگہ کی بیحرمتی ہورہی ہے اس وجہ سے مسجد کی تعمیر کی جائے اور کام شروع کردیا گیا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کرسی تک کام مکمل ہوچکا ہے اور اسےبھی کءی سال گزرگءے ابھی جب اس سےآگےکام کرنےکی کوشش کی جارہی ہےیہاں تک کہ ایک شخص نے کہاہےکہ اس مسجد کو میں اپنی طرف سے بنواءونگا اوروہ ابھی بنوانےکیلءےتیارہے اورساتھ ہی 40لوگوں نے عیدالفطر کے موقعےسے چندہ بھی دیاہے لیکن کچھ لوگوں کاکہناہے کہ اس مسجد کی تعمیر نہیں کی جاءےورنہ لوگ پھرسے دوگروپ میں بٹ جائینگے وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہےکہ گروپ میں بنٹنے کیلئےمسجدکاہوناضروری نہیں ہے ابھی کے وقت لوگ چاہیے تو کسی وقت مسجدبناسکتےہیں لیکن ہماری مقصد صرف اور صرف یہی ہے کہ مسجد کی جگہ یونہی ویران نہ پڑی رہے بلکہ اس میں آذانیں اور نمازیں ہوں اور ہمارے مدرسے میں دو مولانا بھی ہیں دونوں مسجد وں میں آسانی کیساتھ پنج وقتہ نماز دونوں محلے میں پڑھ سکتے ہیں اور جمع کی نماز ایک ہی ساتھ پڑینگےپھر کچھ دنوں بعد جب پرانی مسجد کوشہیدکرکےنءےسرے سے تعمیرکرینگے تو ہمیں نمازوغیرہ میں کسی بھی طرح کی پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گااور پرانی مسجد بننےتک نءی مسجد میں نمازیں ادا کرینگے اب ایسی صورت میں مسجدکی تعمیر کی جائے یا اسی طرح اسے اپنی حالت پر چھوڑ دیا جائے اور اس مسجد کاجو چندہ ہواہے یا ایک شخص نے کہاہے کہ پوری مسجد ہم بناءینگے وہ سارا پیسہ پرانی مسجد کی تعمیر میں لگاسکتے ہیں یا نہیں اس شخص کی رضامندی سے۔
    اب ایسی صورت میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہوگا قرآن وحدیث روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟
    المستفتی۔محمد محبوب رضا نواکھورپرساہی دھنوشانیپال

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

🌻 ‎حضور ﷺ کے لئے امی کا لقب کیوں اور امی کا معنی کیا ہے ؟🌻

🌻 حضور ﷺ کے لئے امی کا لقب کیوں اور امی کا معنی کیا ہے ؟🌻 *_________________(🖊)_______________* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 491 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   *سوال:* کیا فرماتے علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ ذیل میں کہ، درود رضویہ میں ہے، صل الله على النبي ألامي و آله صل الله عليه و سلم صلوٰةً وّ سلاما عليك يا رسول الله صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم، جس میں لفظ امی کا کیا معنی ہوگا کچھ لوگ معاذ اللہ ان پڑھ کرتے ہے اس میں حضور اعلیٰ حضرت نے لفظ امی ہی کیوں استعمال کیا ؟ رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی  *🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* پٹھان معین رضا خان ... *گجرات🔷* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته* *الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*   بیشک ہمارے آقا حضور ﷺ "امی" ہیں اور اس میں کوئی عیب و نقصان نہیں بلکہ بے شمار معجزات میں سے ایک معجزہ آپ کا "امی" ہونا بھی ہے اور رب تبارک و تعالی نے قرآن مجید و فرقان حمید میں ایک جگہ نہیں بلکہ کٸی مقامات پر اپنے حبیب نبی کریم ﷺ کو امی کے خطاب سے...

🌻 ‎حروف استفہام میں سے أ (ہمزہ) اور ھل کے درمیان استعمال میں کیا فرق ہے؟🌻

*🌻 حروف استفہام میں سے أ (ہمزہ) اور ھل کے درمیان استعمال میں کیا فرق ہے؟🌻* *_________________(🖊)_______________* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 451 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   *سوال :* حضور والا رہنمائ فرمائیں کہ ھل اور  ہمزہ(الف) کے استعمال میں کیا فرق ہے یعنی ھل کہاں استعمال ہوگا  اور ہمزہ کہاں استعمال ہوگا  برائے کرم رہنمائی فرمائیں  *🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* محمد اسمعیل اویسی ... *کادی پور سلطان پور یوپی انڈیا🔷* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته* *الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*   ہمزہ اور ھل دونوں استفھام کے لیے آتے ہیں اور دونوں ابتداء کلام میں آتے ہیں دونوں جملہ اسمیہ پر بھی آتے ہیں اورجملہ فعلیہ پر بھی۔ لیکن دونوں کے درمیان چند طریقوں سے فرق بھی ہے 1️⃣ *ھل:* ایسے جملہ اسمیہ پر نہیں آتا جس کی خبر فعلیہ ہو اور ہمزہ کے لیے ایسی کوئی قید نہیں ہے لہذا *أَ زَیدٌ قَامَ* یا *أَقَامَ زَیدٌ* دونوں کہ سکتے ہیں اور *ھَل قَامَ زَیدٌ* تو کہ سکتے ہیں لیکن *ھَل...

🌻 ‎گانـدھی کو مہـاتمـا کہنـا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟🌻

*🌻 گانـدھی کو مہـاتمـا کہنـا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟🌻* *_________________(🖊)________________* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 445 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   *سوال :* کیافرماتے ہیں علمائے اسلام اس مسئلہ کے بارے میں کہ؛ گاندھی کو مہاتما گاندھی بولنا ؟؟ بولنے والے پر حکم شرع کیا ہوگا دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں....مہربانی ہوگی.......... *🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* عثمان رضا ... *بلگام کرناٹک🔷* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته* *الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*   گاندھی کو مہاتما کہکر بولنا جائز نہیں، صرف گاندھی جی کہا جائے۔  ✨ *امام اہلسنّت اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرّحمہ فرماتے ہیں کہ:* گاندھی خواہ کسی مشرک یا کافر یا بد مذہب کو مہاتما کہنا حرام اور سخت حرام ہے مہاتما کے معنی ہیں روح اعظم یہ وصف سیدنا جبریل امین علیہ الصلاة والسلام کا ہے مخالفان دین کی ایسی تعریف اللّٰہﷻ و رسولﷺ کو ایزا دینا ھے۔  📚 *( فتاوی رضویہ جلد٩ ص٢٨٥ )*        ...