🌻 ملازم شخص جو گورنمینٹ ٹیچر ہو اسے امامت کرنا کیسا ہے؟🌻
*_________________(🖊)_______________*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 475 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے میں کہ ملازم شخص جو گورنمینٹ ٹیچر ہو اور امامت کے شرائط بھی موجود ہو تو کیا وہ امامت کر سکتا ہے ۔ کچھ لوگ کہ رہے ہیں کے تم گورنمینٹ کے غلام ہو اور غلام امامت نہیں کر سکتا ؟ وضاحت فرمائیں نوازش ہوگی ۔ فقط و السلام
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* غلام غوث ... *جموں کشمیر🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
جو شخص گورنمنٹ کی نوکری کرتا ہے وہ اس کا ملازم ہے غلام نہیں اس کو غلام کہنا درست نہیں کیونکہ ملازم اور غلام میں کافی فرق ہے ۔ لیکن چاہے نوکر ہو یا غلام ہو ہر ایک کو امام بنانا جائز ہے بشرطیکہ اس میں امامت کے شرائط پائے جائیں کیونکہ امام ہونے کے لئے آزاد ہونا اور کسی کا ماتحت نہ ہو ضروری نہیں
💫 *جیسا کہ خاتم المحققین علامہ ابن عابدین شامی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ* " شروط الامامة للرجال الاصحاء ستة أشياء الاسلام و البلوغ و العقل و الذكورة و القرائة والسلامة من الاعذار " اھ
📚 *( در مختار ج 1 ص 206 )*
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " ( 1 ) اسلام ۔ ( 2 ) بلوغ ۔ ( 3 ) عاقِل ہونا ۔ ( 4 ) مرد ہونا ۔ ( 5 ) قراءت ۔ ( 6 ) معذور نہ ہونا " اھ
📚 *( بہار شریعت ج 1 ص 560 : امامت کا بیان )*
✨ *اور امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ* " امام اسے کیا جائے جو سنی صحیح العقیدہ ، صحیح الطہارۃ ، صحیح القرأۃ ، مسائل نماز و طہارت کا عالم غیر فاسق ہو " اھ
📚 *( فتاوی رضویہ قدیم ج 3 ص 269 )*
اور حضرت علامہ عبد المنان اعظمی علیہ الرحمہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ " امام کے لئے نہ تو سند یافتہ عالم ہونا ضروری ہے نہ گورنمنٹ کی ملازمت مطلقاً اس کے منافی ، امامت کے لئے امام کا سب سے پہلے سنی صحیح العقیدہ ہونا ضروری ہے قرآن عظیم صحیح پڑھنا ضروری ہے اتنے مسائل جاننا ضروری ہے جس سے نماز طریقہ سے ادا کر سکے اور علی الاعلان گناہ نہ کرتا ہو یعنی فاسق معلق نہ ہو ۔ پس سوال میں جس شخص کے بارے میں ذکر ہے اگر ان شرطوں پر پورا اترتا ہے تو اس کی امامت صحیح ہے اور اعتراض کرنے والے غلطی پر ہیں اور اگر ان شرطوں سے کوئی شرط نہ پائی جائے تو امامت صحیح نہیں چاہے گورنمنٹ کا ملازم نہ ہو " اھ
📚 *( فتاوی بحر العلوم ج 1 ص 383 )* اور اگر مذکورہ شخص بہترین عالم دین اور حافظ و قاری ہے اور کوئی امور منافی امامت نہیں تو وہ بخوبی مستحق امامت ہے جیسا کہ امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ " ہر جماعت میں سب سے زیادہ مستحق امامت وہی ہے جو ان سب سے زیادہ مسائل نماز و طہارت جانتا ہے اگرچہ اور مسائل میں دوسروں کے کم علم ہو مگر شرط یہ ہے کہ حروف اتنے صحیح ادا کرے کہ نماز میں فساد نہ آنے پائے اور فاسق و بد مذہب نہ ہو " اھ
📚 *( فتاوی رضویہ قدیم ج 3 148 )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*_________________(🖊)________________*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حـــضـــرت عـــلامـــہ و مــولانا کـــریـــم الــلــہ رضـــوی صـــاحـــب قـــبـــلــہ خــادم الـــتـــدریـــس دار الـــعـــلـــوم مـــخـــدومـــیـــہ اوشـــیـــورہ بـــرج*
*( جـــوگـــیـــشـــوری مـــمـــبـــئـــی )*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917666456313*
✅✅ *الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفہ مجاز حضور ارش ملت حـــضـــرت عــلامــہ مـولانا الحاج محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ*
*( دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی )*
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗*
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘*
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩
🌹 *5 ربیع الآخر 1442ھ بروز ہفتہ*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں