🌻 کیا روز انتقال ہی بعد تدفین سوئم کی نیاز فاتحہ ہوجائے گی ؟🌻
*_________________(🖊)_______________*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 488 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلے میں کہ ہمارے علاقے میں مسلمان میت کے انتقال کے تیسرے روز تیجہ کی فاتحہ ہوتی ہے اس کو پھولوں کی فاتحہ کہتے ہیں تو پوچھنا یہ ہے کہ نماز جنازہ کے چند گھنٹوں کے بعد اسی دن کرنا کیسا ہے کچھ لوگوں کا یہ کہناہےکہ جنازے کے تیسرے روز مردے کے لیے بڑا بھیانک ہوتا ہے کیا اس کی کوئی اصل ہے ؟ کافی جگہ پر دیکھا گیا ہے کہ پھولوں کی فاتحہ اسی دن کرتے ہیں تاکہ باہر سے آئے ہوئے مہمان بھی شامل ہوجائیں فی زمانہ لوگوں کی مصروفیات کی بنا پر اچھی نیت سے اسی دن یہ کام کرے تو شریعت کا کیا حکم ہے
برائے مہربانی حوالہ کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* سائل شہادت خان برکاتی شیرانی ... *شیرانی خطیب و امام سنی جامع مسجد ڈیگانہ ناگور راجستھان🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
سوئم اور چہلم مرحوم کے لئے ایصال ثواب کاایک ذریعہ ہے قرآن مجید کی تلاوت اور خیرات وغیرہا کاسلسلہ تومیت کے انتقال کے وقت سے ہی شروع ہوجاتا ہے لیکن
چونکہ --------------- !!! شرعاً تعزیت کاوقت تین دن ہے اس لئے تعزیت کے آخری دن لوگ زیادہ تعداد میں جمع ہو کر تلاوت قرآن مجید کلمہ طیبہ اور درودشریف پڑھ کر میت کو ایصال ثواب کرتے ہیں، جب کوئی مسلمان وفات پاتا ہے تو اسے شروع کے دنوں میں ایصال ثواب کی زیادہ حاجت ہوتی ہے اس لئے برصغیر کے محدث تیرہویں صدی کے مجدد شاہ عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ، میت کے انتقال کے بعد سات روز تک صدقہ کیا جائے جمعہ کی رات کو میت اپنے گھر آتی ہے اور دیکھتی ہے کہ اس کی طرف سے اس کے گھر والے صدقہ کرتے ہیں یا نہیں
📚 *( اشعۃ اللمعات بحوالہ صراط الابرار صفحہ 73 )*
💫 *اعلیٰ حضرت امام احمد رضا حنفی قادری بریلوی قدس سرہُ العزیز تحریر* فرماتے ہیں کہ، صحیح حدیثوں سے ثابت ہے کہ نیک اعمال کا مردہ کو ثواب پہنچتا ہے اور یہ بھی حدیثوں میں آیا ہے کہ وہ ثواب پاکر خوش ہوتا ہے اور ثواب پہنچنے کا منتظر رہتا ہے قرآن شریف وکلمہ طیبہ پڑھ کر ثواب پہنچانا اچھی بات ہے اور تیسرے دن کی خصوصیت مصالح شرعیہ کی بنا پر ہے اس میں بھی حرج نہیں
📚 *(فتاویٰ رضویہ جلد 7کتاب الجنائز صفحہ 386 مطبوعہ امام احمد رضا اکیڈمی بریلی شریف )*
نیز امام اہل سنت مجدد دین و ملت اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں کہ اموات مسلمین کو ایصال ثواب بے قید تاریخ خواہ بحفظ تاریخ معین مثلاً روز وفات جبکہ، اس کا التزام بنظر تذکیر وغیرہ مقاصد صحیحہ ہو نہ اس خیال جاہلانہ سے کہ تعین شرعاً ضرور یا وصول ثواب اسی میں محصور
📚 *( المرجع السابق صفحہ 256/257 )*
اس سے معلوم ہوا کہ، مسلمان میت کو قرآن مجید کلمہ طیبہ درود شریف اور طعام و شیرینی وغیرہ کاثواب پہنچانے کے لئے دن کا تعین جائز ہے اور انتقال کے تیسرے دن تک تعزیت کا وقت ہے اس لئے تیسرے روز خصوصاً سوئم کا اہتمام کرتے ہیں
تاکہ ------------- !!!
کثیر لوگ اکٹھا ہوکر اس امر مستحسن میں شریک ہوسکیں، رہا یہ کہ انتقال ہی کے دن بعد تدفین سوئم اور چنا وپھول پر فاتحہ کردینا تو اس کو سوئم نہیں کہیں گے ہاں فاتحہ تو ہوجائے گی
⬅️ *لہذا -------------- !!!* مصروفیات کے سبب آئے ہوئے مہمانوں کو تین دن تک اپنے گھر رکنے پر مجبور نہ کریں بلکہ ان کو جانے دیں اور تیسرے روز گھر خاندان واقرباء کے وہ لوگ جو موجود ہوں وہ مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لئے نیاز فاتحہ کا اہتمام کریں
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*_________________(🖊)________________*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حـــضـــرت علامہ مـــولانــا ابـــوالاحـــســـان مـــحـــمـــد مـــشـــتــاق احـــمـــد قــادری رضـــوی صـــاحـــب قـــبـــلــہ مـــدظـــلــہ الـــعــالــی والـــنـــورانـــی*
_*( مـــہــاراشــٹــر )*_
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+919838501782*
✅✅ *الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جعفر علی صدیقی رضوی صاحب قبلہ کرلوسکرواڑی مہاراشٹر*
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗*
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘*
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩
🌹 *2 جمادی الأول 1442ھ بروز جمعہ*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں