🌻 عقیقہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟🌻
*_________________(🖊)_______________*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 508 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*
*سوال* علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ عقیقہ کرنے کا طریقہ تحریر فرمادیں مہربانی ہوگی
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* محمد غلام رسول اسماعیلی ... *بہار🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *عقیقہ* کے لغوی معنیٰ کاٹنے، چیرنے اور پھاڑنے کے ہیں۔ شرعی اصطلاح میں نومولود بچہ / بچی کی جانب سے اس کی پیدائش کے ساتویں دن جو جانور ذبح کیا جاتا ہے، اُسے "عقیقہ" کہتے ہیں۔ بچے کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ کرنا سنت (غیر موکدہ) یعنی مستحب کے حکم میں ہے، اگر ساتویں دن عقیقہ نہ کرسکے، تو چودھویں (14) دن، ورنہ اکیسویں (21) دن کرے، اس کے بعد عقیقہ کرنا مباح ہے، اگر کرلے تو ادا ہوجاتا ہے، تاہم جب بھی عقیقہ کرے، بہتر یہ ہے کہ پیدائش کے دن کے حساب سے ساتویں دن کرے۔
🕋 *ﷲ* کے رسول ﷺ نے اپنے نواسوں حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی طرف سے عقیقہ فرمایا تھا، اور رسول اللہ ﷺ نے حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی طرف سے دو دو مینڈھے ذبح فرمائے تھے۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ ”عقیقہ“ کی وجہ سے بچہ پر سے بلائیں ٹلتی ہیں۔ اگر لڑکا پیدا ہو تو دو بکرے (یا بڑے جانور میں دو حصے) اور لڑکی پیدا ہو تو ایک بکرا (یا بڑے جانور میں ایک حصہ) ذبح کرنا مستحب ہے۔عقیقہ کے گوشت میں مستحب یہ ہے کہ قربانی کے گوشت کی طرح اس کے تین حصے کیے جائیں، یعنی ایک حصہ اپنے لیے رکھنا، ایک حصہ عزیز و اقارب میں تقسیم کرنا اور ایک حصہ فقراء میں تقسیم کرنا مستحب ہے، اور اس گوشت سے دعوت کرنا بھی جائز ہے اور ایسی دعوت میں شریک ہونا بھی جائز ہے۔ عقیقہ کے ساتھ یہ بھی مسنون ہے کہ اس دن بچے کا کوئی مناسب اسلامی نام رکھا جائے، نیز اس کے سر کے بال صاف کیے جائیں اور اس کے بال کے وزن کے برابر سونا، چاندی یا اس کی قیمت صدقہ کرنا مستحب ہے۔ دلائل:کذا فی سنن النسائی: عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: عَقَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنَ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بِكَبْشَيْنِ كَبْشَيْنِ.
📚 *( باب کم یعق عن الجاریہ؟، ج3، ص186،دارالمعرفہ، بیروت، لبنان )*
کذا فی سنن النسائی: عن سمرة بن جندب، عن رسول اللہ ﷺ قال: ”کل غلام رھینٴ بعقیقتہ تذبح عنہ یوم السابعة، ویحلق رأسہ ویسمّیٰ“․
📚 *( کتاب العقیقة، کم یعق عن الجاریۃ، ج3، ص187،دارالمعرفة، بیروت )*
کذا فی النسائی: عَنْ ام کرز رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قال : عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ ولا یضرکم ذکرانا کن او اناثا۔
📚 *( کتاب العقیقہ، کم یعق عن الجاریۃ، ج3، ص 186 )*
کذا فی المستدرک: عن عطاء، عن أم كرز، وأبي كرز، قالا: نذرت امرأة من آل عبد الرحمن بن أبي بكر إن ولدت امرأة عبد الرحمن نحرنا جزوراً، فقالت عائشة رضي الله عنها: «لا بل السنة أفضل عن الغلام شاتان مكافئتان، وعن الجارية شاة تقطع جدولاً، ولايكسر لها عظم فيأكل ويطعم ويتصدق، وليكن ذاك يوم السابع، فإن لم يكن ففي أربعة عشر، فإن لم يكن ففي إحدى وعشرين». هذا حديث صحيح الإسناد ولم يخرجاه ".
📚 *( المستدرک علی الصحیحین للحاکم(4/ 266) رقم الحدیث: 7595، کتاب الذبائح، ط: دار الكتب العلمية – بيروت )*
کذا فی اعلاء السنن: أنها إن لم تذبح في السابع ذبحت في الرابع عشر، وإلا ففي الحادي والعشرین، ثم هکذا في الأسابیع‘‘
📚 *( ج1ص،117، باب العقیقہ، ط: ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ)*
کذا فی فتح الباری: وھو إسم لما یذبح عن المولود……قال الخطابي: ”العقیقة إسم الشاة المذبوحة عن الولد، سمیت بذٰلک لأنہا تعق عن ذابحھا، أي:تشق وتقطع“․
📚 *( فتح الباري لابن حجر، کتاب العقیقة: 9/584، دارالمعرفة،بیروت )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*_________________(🖊)________________*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*اسیر حضور تاج الشریعہ حضرت مولانا محمد ذيشان رضا القادری الرضوی صاحب قبلہ، اکا شاہپور ضلع مراداباد یوپی*
*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+919756629871*
✅✅ *الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد عطاء اللہ النعیمی پاکستان کراچی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی*
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗*
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘*
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩
🌹 *٥ رجب المرجب ۲٤٤١ ھ بروز جمعرات*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں