🌀 غــریب بستـی(گاؤں) میں مسجـد کـے چنـدے میـں سود بیاج لین دین کرنے والـے چنـدہ دے،تـو اسکـے دیئــے ہوئـے رقـم سـے امـام کو تنخـواہ دینــا کیسـا ہــے _؟؟_🌀
🌀 غــریب بستـی(گاؤں) میں مسجـد کـے چنـدے میـں سود بیاج لین دین کرنے والـے چنـدہ دے،تـو اسکـے دیئــے ہوئـے رقـم سـے امـام کو تنخـواہ دینــا کیسـا ہــے _؟؟_🌀
*_________________(🖊)________________*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 549 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* کیافرماتے ہیں علماء اکرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ، زید ایک غریب علاقے کی مسجد کا امام ہے اور اس مسجد کا چندہ صرف زید (امام) کی تنخواہ کے برابر ہی ہوتا ہے
اور اس چندہ میں کچھ سود خوروں کا پیسہ بھی شامل ہوتا ہے، عرض یہ ہیکہ سود خوروں کا چندہ مسجد کے لیے لینا چاہئے یا نہیں، اورکمیٹی انہیں پیسوں سے زید کو تنخواہ دیتی ہے
تو زید (امام) کے لیے شرعی حکم کیا ہوگا برائے کرم شرعی رہنمائ فرمائیں
*🔍الـمــسـتفتـی؛ عبداللّٰہ….حسن آباد*🔎
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *سود* خوروں کا اگر آمدنی کا کوئی جائز ذریعہ بھی ہے اور وہ اس سے چندہ دیتے ہیں تو لینا جائز ہے تاہم اگر برائے زجر و توبیخ اس سے بھی بچیں تو بہتر ہے اور اگران کی آمدنی کا کوئی جائز ذریعہ نہیں ہے بلکہ صرف سود لینا ہی ان کا ذریعہ معاش ہے اور وہ بعینہ سود میں لئے ہوئے روپے مسجد کے چندہ میں دیتے ہیں تو ان کو لینا جائز نہیں ہے، نہ ممبران مسجد انہیں لیں اور نہ امام تنخواہ میں ان کو لـے کہ بعینہ حرام مال تنخواہ میں لینا حرام ہے، فتاوی رضویہ میں ہے " زرحرام سے قیمت یا اجرت لینا حرام ہے۔
📚 *( فتاوی رضویہ مترجم جلد ٢٣ ص ٥٨٢ تا ٥٨٥ )*
👈🏻 *لہـذا* ممبران مسجد کو چاہیے کہ وہ مسجد کی انکم کے جائز وسائل پیدا کریں اور امام صاحب کو بھی چاہیے کہ وہ صبر و قناعت سے کام لیں،حرام سے بچیں اللّٰہ تعالی اس تھوڑی تنخواہ میں جو حلال ہو برکت عطا فرمائے گا، ممکن ہو تو امامت کے ساتھ کوئی حلال اور جائز تجارت شروع کردیں،اور اگر کسی حلال ذریعہ سے چندہ جمع کرنا یا امام کا تجارت یا کوئی جائز کام کرنا سخت دشوار ہے اور صحیح اندیشہ ہے کہ اگر امام صاحب کو پوری تنخواہ نہیں دی گئی تو وہ چلے جائیں گے اور کوئی دوسرا امام اتنی تنخواہ میں نہیں آئے گا جس کی وجہ سے مسجد ویران ہو جائے گی یا دینی تعلیم کا خسارہ ہوگا تو ان سود خوروں سے کہیں کہ وہ جو سودی رقم چندہ میں دیتے ہیں اتنی رقم کسی سے قرض لے کر دیں اور وہ اپنا قرض جس رقم سے چاہیں ادا کریں، اس طرح جو رقم وہ قرض لے کر دیں گے اس کا مسجد کے اخراجات اور امام کی تنخواہ میں دینا اور امام کا اسے بطور تنخواہ لینا جائز ہے،
💫 *امام اہلسنّت اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرّحمـہ* سے سوال کیا گیا کہ ایک شخص نے ایک جائداد نیلام کی خریدی جس میں رنڈیاں رہا کرتی ہیں ان سے کرایہ لینا جائز ہے یانہیں؟ تو آپ نے جواب دیتے ہوئے فرمایا؛ جو کرایہ وہ اپنے زرحرام سے دیں کہ زنا یا غنا کی اجرت میں ملا ہے اس کا لینا حرام ہے، اور اگر زرحلال سے دیں مثلا کسی سے قرض لیکر یا وہ بلااجرت ورشوت محض انعام میں ملا تو حلال ہے،
📚 *( فتاوی رضویہ مترجم جلد ١٩ ص ٥٠٢ تا ٥٠٥ )*
ایک اور مقام پر فرماتے ہیں؛ اس (بازاری عورت) کے ہاتھ کچھ بیچ کر اس کے زر حرام سے قیمت لینا حرام، اس کے یہاں کوئی اجرت کاکام کرکے اس کے زر حرام سے اجرت لینا حرام، ہاں اگر اس کے سوا کوئی اور ذریعہ حلال بھی اس کے پاس ہو اور لینے والے کو معلوم نہ ہو کہ یہ قیمت یا اجرت کون سے مال سے ہے تو لینا جائز ہے"(بالاختصار)
📚 *( فتاوی رضویہ مترجم جلد ٢٣ ص ٥٦٥ تا ٥٦٩ )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*_________________(🖊)________________*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضرت مولانـا قـاری عمــرفـاؔروقــــ ربّــانی صاحب قبلہ { دربھنگہ ' بہار }*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+919054161812*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
🌹 *٦ صفر المظفر ٣٤٤١ ھ بروز منگل*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں