🌻 کیا ما شاء اللہ کہنے سے نظر بد سے بچاؤ ہو سکتا ہے؟🌻
*_________________(🖊)________________*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 560 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کیا ما شاء اللہ کہنے سے نظر بد سے بچاؤ ہو سکتا ہے برائے مہربانی جناب سے نوازیں مہربانی ہوگی
*🔍الـمـسـتفتی؛ محمد سلمان" کانپور🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *کوئی بھی* اچھی اور عمدہ، خوبصورت چیز دیکھ کر ماشاءاللہ، بارک اللہ یا سبحان اللہ کہے تو ان شاءاللہ ان الفاظ کی برکت سے جس چیز کی طرف دیکھا جائے وہ شیئ بد نظری سے محفوظ رہے گی۔ یہ بزگان دین اور امت مسلمہ خاص طور سے ہند و پاک میں معمول ہے کہ جب کوئی خوش کن چیز دیکھتے تو اس طرح کے الفاظ ادا کرتے ہیں جس کی برکت سے نظر نہیں لگتی۔ روایت ہے
💫 *حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ* سے وہ نبی ﷺ سے راوی فرمایا کہ نظر حق ہے ۱؎ اگر کوئی چیز تقدیر سے بڑھ سکتی ہے تو اس پر نظر بڑھ جاتی ہے ۲؎ اور جب تم دھلوائے جاؤ تو دھو دو ۳؎ (مسلم) اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے
✨ *حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں* کہ حضرت عثمان غنی نے ایک خوبصورت تندرست بچہ دیکھا تو فرمایا اس کی ٹھوڑی میں سیاہی لگا دو تاکہ نظر نہ لگے،حضرت ہشام ابن عروہ جب کوئی پسندیدہ چیز دیکھتے تو فرماتے ما شاءاللہ لا قوۃ الا بااللہ۔علماء فرماتے ہیں کہ بعض نظروں میں زہریلا پن ہوتا ہے جو اثر کرتاہے۔
📚 *( مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 6 ص 197.198 حدیث 4531 )*
ابو امامہ ابن سہل بن حنیف سے ایک طویل روایت " تو فرمایا کیا تم انکے متعلق کسی پر شبہ کرتے ہو بولے ہم عامر ابن ربیعہ پر شبہ کرتے ہیں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عامر کو بلایا ان پر ناراض ہوئے اور فرمایا کہ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کیوں قتل کرتا ہے تم نے دعاء برکت کیوں نہ کی"* ان الفاظ کی شرح میں مفتی احمد یار خاں نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں" یعنی نظر لگانا نہ لگانا خود نظر والے کے اختیار میں ہے اگر کسی پسندیدہ چیز کو دیکھ کر ماشاءاللہ یا بارك اللہ کہہ دے تو نظر نہیں لگتی اگر ان کلمات کے بغیر ہی تعجب سے دیکھے اور تعجب کے الفاظ بولے تو نظر لگ جاتی ہے۔
📚 *( مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 6 ص 210 حدیث 210 )*
تفسیرِ روح البیان میں ہے کہ بعض نے یہ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے بد نظر اس لئے پیدا فرمائی کہ دیکھنے والا۔جب شیئ کو دیکھتا ہے تو اسے وہ شیئ اچھی لگتی ہے تو اسے نہ اللہ تعالیٰ کی صفت کا خیال آتا ہے نہ اسے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہوتا ہے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ منظور الیہ ( جس کی طرف دیکھا گیا ہو) میں ایک بیماری پیدا کرتا ہے اس کی اچانک نظر جنایت بنا کر۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کی آزمائش ہوتی ہے جو ایسے بندوں سے بطور امتحان کے نازل فرماتا ہے تاکہ حق والا کہہ سکے کہ یہ مصیبت اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے اور اس کا غیر کہے کہ اس کے غیر سے ہے۔ ایسی بد نظر لگانے سے مواخذہ ہوتا ہے (جبکہ وہ جان بوجھ کر نظر لگاتا ہے) یہی وجہ ہے کہ *جب کسی بہتر شیئ کو دیکھے تو کہے ماشاءاللہ یا سبحان اللہ وغیرہ ۔* اس نظر بد لگانے والے کو سزا اس لئے ہوگی کہ اس تکلیف کا سبب وہی بنا ہے۔
📚 *( تفسیر روح البیان ج 7 ص 49.50 مترجم )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*_________________(🖊)________________*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضرت محمد ندیم نوری صاحب قبلہ، کانپور*
*متعلم: فیضان آن لائن اکیڈمی (دعوت اسلامی)*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917651807612*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
🌹 *١١ ربیع النور ٣٤٤١ ھ بروز پیر*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں