🌻 اعضاء وضو پہ مسح کس صورت میں جائز ہے؟🌻
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 617 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* بعدہ عرض ہیکہ۔ ۔جنبی زید آشوب چشم میں مبتلا ہے اور اس کو اندیشہ ہے کہ نہائےگا تو بیماری بڑھ جائے گی صورت مسئولہ میں زید کی طہارت کی کیا صورت ہوگی۔ مع دلیل جواب عطا فرمائیں ۔
*🔍الـمـسـتفتی؛ ارشاد المصطفی" کشمیر🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *جسم* کا جو حصہ مبتلائے مرض ہے اس حصہ پہ پانی ڈالنے سے مرض بڑھتا ہے ۔۔۔ خود کا تجربہ ہے یا کوئی ماہر مسلم ڈاکٹر کے تجربہ سے ہے تو اس حصہ پہ پانی نہ ڈالے ۔ آنکھ آشوب چشم کا شیکار ہے ۔ پانی ڈالنے سے مرض بڑھتا ہے تو آنکھ پہ پانی نہ ڈالے گا ہاتھ کو مطلق پانی سے تر کرکے آنکھ پہ پھیر لے گا ۔۔ جسم کے جس حصہ پہ تکلیف نہ ہو اس حصہ کو پانی سے دھوئے گا خواہ ۔ غسل جنابت ہو یا غسل نفاست ہو۔
👈🏻 *مسح کا طریقہ یہ ہے،* ہاتھ تازہ پانی سے دھولے جب ہاتھ کا پانی ٹپک جائے اسی تر ہاتھ کو آنکھ پہ پھیر لے ۔۔۔ صاحب بہار شریعت علیہ الرحمہ تحریر کرتے ہیں کہ
اعضائے وُضو اگر پھٹ گئے ہوں یا ان میں پھوڑا، یا اور کوئی بیماری ہو اور ان پر پانی بہانا ضرر کرتا ہو، یا تکلیف شدید ہوتی ہو تو بِھیگا ہاتھ پھیر لینا کافی ہے اور اگر یہ بھی نقصان کرتا ہو تو اس پر کپڑا ڈال کر کپڑے پر مسح کرے اور جو یہ بھی مُضِر ہو تو معاف ہے اور اگر اس میں کوئی دوا بھر لی ہوتو اس کا نکالنا ضرور نہیں اس پر سے پانی بہادینا کافی ہے۔ اس کو کھول کر پانی بہانے سے ،یا اس جگہ مسح کرنے سے، یا کھولنے سے ضرر ہو ،یا کھولنے والا باندھنے والا نہ ہو، تو اس پٹی پر مسح کر لے اور اگر پٹی کھول کر پانی بہانے میں ضرر نہ ہو تو دھونا ضروری ہے ،یا خود عُضْوْ پر مسح کر سکتے ہوں تو پٹی پر مسح کرنا جائز نہیں اور زخم کے گرد اگرد، اگرپانی بہانا ضرر نہ کرتا ہو تو دھونا ضروری ہے ورنہ اس پر مسح کر لیں اور اگر اس پر بھی مسح نہ کر سکتے ہوں تو پٹی پر مسح کر لیں اور پوری پٹی پر مسح کر لیں تو بہتر ہے
اکثر حصہ پر ضروری ہے اور ایک بار مسح کافی ہے تکرار کی ضرورت نہیں ہے ۔۔
⬅️ *اگر* پٹی پر بھی مسح نہ کر سکتے ہوں تو خالی چھوڑ دیں ،جب اتنا آرام ہو جائے کہ پٹی پر مسح کرنا ضرر نہ کرے تو فوراً مسح کر لیں ،پھر جب اتنا آرام ہو جائے کہ پٹی پر سے پانی بہانے میں نقصان نہ ہو تو پانی بہائیں ، پھر جب اتنا آرام ہو جائے کہ خاص عُضْوْ پر مسح کر سکتا ہو تو فوراً مسح کرلے، پھر جب اتنی صحت ہو جائے کہ عُضْوْ پر پانی بہا سکتا ہو تو بہائے ۔۔۔۔
📚 *( بہار شریعت )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*✍🏼 کتـبــــہ: خلیفہ حضور شیخ الاسلام*
*عـــبـــد الــوهــاب رضـــوی اشـــرفـــی صاحب قبلہ۔۔*
*( گـــجـــرات )*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+918460716640*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹 ١ _ جمادی الثانی ٤٤٤١ھ بروز اتوار*
*عیسوی دسمبر/25/12/2022 )*🌹
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 617 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* بعدہ عرض ہیکہ۔ ۔جنبی زید آشوب چشم میں مبتلا ہے اور اس کو اندیشہ ہے کہ نہائےگا تو بیماری بڑھ جائے گی صورت مسئولہ میں زید کی طہارت کی کیا صورت ہوگی۔ مع دلیل جواب عطا فرمائیں ۔
*🔍الـمـسـتفتی؛ ارشاد المصطفی" کشمیر🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *جسم* کا جو حصہ مبتلائے مرض ہے اس حصہ پہ پانی ڈالنے سے مرض بڑھتا ہے ۔۔۔ خود کا تجربہ ہے یا کوئی ماہر مسلم ڈاکٹر کے تجربہ سے ہے تو اس حصہ پہ پانی نہ ڈالے ۔ آنکھ آشوب چشم کا شیکار ہے ۔ پانی ڈالنے سے مرض بڑھتا ہے تو آنکھ پہ پانی نہ ڈالے گا ہاتھ کو مطلق پانی سے تر کرکے آنکھ پہ پھیر لے گا ۔۔ جسم کے جس حصہ پہ تکلیف نہ ہو اس حصہ کو پانی سے دھوئے گا خواہ ۔ غسل جنابت ہو یا غسل نفاست ہو۔
👈🏻 *مسح کا طریقہ یہ ہے،* ہاتھ تازہ پانی سے دھولے جب ہاتھ کا پانی ٹپک جائے اسی تر ہاتھ کو آنکھ پہ پھیر لے ۔۔۔ صاحب بہار شریعت علیہ الرحمہ تحریر کرتے ہیں کہ
اعضائے وُضو اگر پھٹ گئے ہوں یا ان میں پھوڑا، یا اور کوئی بیماری ہو اور ان پر پانی بہانا ضرر کرتا ہو، یا تکلیف شدید ہوتی ہو تو بِھیگا ہاتھ پھیر لینا کافی ہے اور اگر یہ بھی نقصان کرتا ہو تو اس پر کپڑا ڈال کر کپڑے پر مسح کرے اور جو یہ بھی مُضِر ہو تو معاف ہے اور اگر اس میں کوئی دوا بھر لی ہوتو اس کا نکالنا ضرور نہیں اس پر سے پانی بہادینا کافی ہے۔ اس کو کھول کر پانی بہانے سے ،یا اس جگہ مسح کرنے سے، یا کھولنے سے ضرر ہو ،یا کھولنے والا باندھنے والا نہ ہو، تو اس پٹی پر مسح کر لے اور اگر پٹی کھول کر پانی بہانے میں ضرر نہ ہو تو دھونا ضروری ہے ،یا خود عُضْوْ پر مسح کر سکتے ہوں تو پٹی پر مسح کرنا جائز نہیں اور زخم کے گرد اگرد، اگرپانی بہانا ضرر نہ کرتا ہو تو دھونا ضروری ہے ورنہ اس پر مسح کر لیں اور اگر اس پر بھی مسح نہ کر سکتے ہوں تو پٹی پر مسح کر لیں اور پوری پٹی پر مسح کر لیں تو بہتر ہے
اکثر حصہ پر ضروری ہے اور ایک بار مسح کافی ہے تکرار کی ضرورت نہیں ہے ۔۔
⬅️ *اگر* پٹی پر بھی مسح نہ کر سکتے ہوں تو خالی چھوڑ دیں ،جب اتنا آرام ہو جائے کہ پٹی پر مسح کرنا ضرر نہ کرے تو فوراً مسح کر لیں ،پھر جب اتنا آرام ہو جائے کہ پٹی پر سے پانی بہانے میں نقصان نہ ہو تو پانی بہائیں ، پھر جب اتنا آرام ہو جائے کہ خاص عُضْوْ پر مسح کر سکتا ہو تو فوراً مسح کرلے، پھر جب اتنی صحت ہو جائے کہ عُضْوْ پر پانی بہا سکتا ہو تو بہائے ۔۔۔۔
📚 *( بہار شریعت )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*✍🏼 کتـبــــہ: خلیفہ حضور شیخ الاسلام*
*عـــبـــد الــوهــاب رضـــوی اشـــرفـــی صاحب قبلہ۔۔*
*( گـــجـــرات )*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+918460716640*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹 ١ _ جمادی الثانی ٤٤٤١ھ بروز اتوار*
*عیسوی دسمبر/25/12/2022 )*🌹
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں