🌻 شرط رکھ کر گیم کھیلنا کیسا ہے؟🌻
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 605 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ اگر کوئی شخص کیسی دوسرے شخص کو اپنے ہاتھ کی مٹھی بند کرکے یہ کہہ کے میری مٹھی میں کیا ہے اگر صحیح کہا تو آپ کو پانچ ہزار روپے دونگا، واقعی اس شخص کے منہ سے جواب صحیح نکلا تو ایسی صورت میں. جواب دینے والا شخص پانچ ہزار روپے لے سکتا ہے کہ نہیں. اور ایسی شرط رکھ کر گیم کھیلنے کا کیا حکم ہوگا براے کرم جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
*🔍الـمـسـتفتی؛ محمد سبطین رضا" رائچور کرناٹک🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *ایک* طرح کا یہ شرط باطل ہے اور اس طرح سے شرط لگانا جوا کے مانند ناجائز حرام ہے اس طرح کھیل میں پیسہ لگانے والا اور جیتے ہوئے پیسے کو لینے والا شيطان کا بھائی ہے ! لہذا ایسے حرام فضول خرچی میں پیسہ لگانے سے بچیں اور اللہ کے بارگاہ میں توبہ کریں کہ شدید حرام ہے، ارشاد فرمایا کہ *،،وَ لَا تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا۔اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ كَانُوْۤا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّهٖ كَفُوْرًا،،* ترجمہ کنزالایمان
اور فضول نہ اڑا ،بیشک اڑانے والے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔
📓 *( سورۃ البنی اسرائیل آیت، ٢٦/٢٧ )*
حدیث شریف میں ہے *"قال رسول الله صلى الله علیه الصلوٰۃ والسلام کل لھو المسلم حرام الا ثلاثة ملاعبتة باھله وتادیبه لفرسه و مناضلته بقوسه" ٪* اھ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا : مسلمان کے لئے ہرکھیل حرام ہے سوائے تین کے یعنی مسلمان کے لئے سوائے تین کے باقی ہر کھیل حرام اور ممنوع ہے اور جو تین کھیل مباح ہیں وہ یہ ہیں
خاوند کا اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنا دل لگی کرنا اپنے گھوڑے سے کھیلنا اس کی تربیت اور سکھلائی کرنا اور اپنی کمان سے تیر اندازی کرنا اھ اسی حدیث کی روشنی میں دورحاضر کے تمام کھیل کے متعلق میں
*💫 بحر العلوم حضرت علامہ مولانا مفتی عبد المنان صاحب* نے تحریر فرمایا ہے کہ،،
کھیل کی غرض سے جو افعال کیے جائیں شریعت میں حرام و ناجائز ہیں،، الخ،
*📚 ( فتاویٰ بحر العلوم ،جلد پنجم، صفحہ 579 )*
👈🏻 *لہٰذا* موبائل فون پر گیم کھیلنا ایک فضول لغو اور لایعنی کام ہے اور فضول ولغو کام شریعت میں منع ہے، حدیث شریف میں آیا ہے *"من حسن الاسلام المرء ترک مالا یغنیہ"* آدمی کے ایمان واسلام کیاچھائی میں سے یہ ہے کہ وہ فضول اور لایعنی کام چھوڑ دے اب اس اجمال کی قدرے تفصیل
ملاحظہ فرمائیں ! حضرت عقبہ بن عامر رضی آللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا، *"کل شئی یلہو بہ الرجال باطل الارمی الرجل بقوسہ وتادیہ فرسہ وملاعبۃ اھلہ فانہن من الحق"* جتنی چیزوں سے آدمی لہو ولعب کرتاہے سب باطل ہیں مگر کمان سے تیر چلانا ' گھوڑے کو ادب دینا اوراپنی بیوی سے ملاعبت کہ یہ تینوں جائز اور حق ہیں۔
📔 *( موبائل فون کے ضروری مسائل صفحہ نمبر 102/103 )*
⬅️ *البتہ* ایسے کھیل شرط اور جوا اور گیمز میں پیسہ لگانا بھی ناجائز و حرام ہے،
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*صاحب مصنف امتیاز الفتاوی، حضرت علامہ و مولانا محمد امتیاز قمر رضوی امجدی صاحب قبلہ، گریڈیہ جھارکھنڈ خطیب و امام جامع مسجد ڈیہوری گیا بہار انڈیا*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+919113471871*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹 ٩_ جمادی الاوّل ٤٤٤١ھ بروز اتوار*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں