نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

🌙 کیا یہ صحیح ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے چاند کے دو ٹکڑے کئے تھے؟ 🌙

🌙 کیا یہ صحیح ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے چاند کے دو ٹکڑے کئے تھے؟ 🌙
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 630 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ* 
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم۔ نے چاند کے دو ٹکڑے کئے؟ اس پر کوئی دلیل ہو تو ارسال فرمائیں بہت مہربانی ہوگی۔ 
 *🔍الـمـسـتفتی؛ سلمان رضا قادری رضوی" یوپی🔎*
    *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *بلاشبہ* چاند کا دو ٹکڑے ہونا صحیح ہے اور یہ حضور ﷺ کے بہت سے معجزات میں سے ایک معجزہ ہے اور چاند کے دو ٹکڑے ہونے کا ثبوت قرآن و حدیث اور تفاسیر وغیرہ کی معتبر کتابوں میں موجود ہے جس پر شک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔  اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا *"ٱقْتَرَبَتِ ٱلسَّاعَةُ وَٱنشَقَّ ٱلْقَمَرُ"* (۱)  *ترجمہ:*  پاس آئی قيامت اور شق ہو (پھٹ) گیا چاند 
📚 *( القرآن، پارہ ۲۷، سورہ قمر /امام بخاری / متوفیٰ 256ھ )* 
حدیث روایت کرتے ہیں کہ: حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ چاند کے شق ہونے کا واقعہ رسولِ خدا ﷺ کے زمانے میں ہوا جب چاند دو ٹکڑے ہوۓ تو حضور ﷺ نے فرمایا اس پر گواہ رہنا۔
💫 *حضرت انس* بن مالک سے مروی ہے کہ اہل مکہ نے حضور نبی اکرم ﷺ سے معجزہ دکھانے کا مطالبہ کیا تو آپ ﷺ نے ان کو چاند کے دو ٹکڑے کر کے دکھا دئے۔ 
📚 *( صحیح بخاری جلد 2 صفحہ 293/ کتاب المناقب/ پروگریسو بکس / امام مسلم (متوفیٰ 261ھ )*
 روایت کرتے ہیں: *"عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ قَالَ انْشَقَّ الْقَمَرُ عَلیٰ عَھْدِ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِشِقَّتَیْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ اشْھَدُوْ"* ترجمہ: حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ﷺ کے زمانے میں چاند شق ہو کر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا گواہ ہو جاؤ۔ 
✨ *حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ* بیان کرتے ہیں کہ: ایک مرتبہ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ منیٰ میں تھے جب چاند شق ہو کر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ایک حصہ پہاڑ کے پیچھے ہوگیا اور دوسرا اس کے آگے ہو گیا تو نبی کریم ﷺ نے ہم سے فرمایا گواہ ہو جاؤ۔ 
📚 *(صحیح مسلم جلد 3 صفحہ 602/ باب منافقین کی صفات و احکام/ مکتبہ شبیر برادرز )*
💫 *امام اجل قاضی عیاض مالکی* (متوفیٰ 544ھ) فرماتے ہیں کہ: حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بالاسناد روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں چاند کے دو ٹکڑے ہوۓ ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر تھا دوسرا ٹکڑا پہاڑ کے پیچھے، اس وقت رسول خدا ﷺ نے فرمایا تم لوگ دیکھ لو یعنی گواہ رہو۔
✨ *حضرت مجاہد رحمہ اللہ* کی روایت میں ہے کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے اور اغمش کی بعض روایات میں ہے کہ منیٰ میں یہ واقعہ ہوا اور یہ حدیث ابن مسعود کی اسود سے بھی مروی ہے اور کہا یہاں تک کہ میں نے پہاڑ کو اس کے دونوں ٹکڑوں کے درمیان دیکھا۔ 
📚 *( شفاء شریف صفحہ 212/ مکتبہ شبیر برادرز )* 
امام ابن کثیر (متوفیٰ 774ھ) اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ: چاند کا دو ٹکڑے ہو جانا یہ نبی کریم ﷺ کے زمانے کا ذکر ہے
مسند احمد سے نقل کرتے ہیں کہ اہل مکہ نے حضور اکرم ﷺ سے معجزہ طلب کیا جس پر دو مرتبہ چاند شق ہو گیا بخاری کے حوالے سے ہے کہ، انہیں چاند کے دو ٹکڑے دکھا دئے ایک حراء کے اس طرف ایک اس طرف مسند احمد میں ہے کہ ایک ٹکڑا ایک پہاڑ پر دوسرا ٹکڑا دوسرے پہاڑ پر روایت میں ہے کہ یہ واقعہ ہجرت سے پہلے کا ہے ابن مسعود فرماتے ہیں کہ سب لوگوں نے اسے بخوبی دیکھا اور حضور اکرم ﷺ نے فرمایا دیکھو یاد رکھنا اور گواہ رہنا، ابن مسعود فرماتے ہیں اس وقت حضور ﷺ اور ہم سب منیٰ میں تھے، ایک روایت میں ہے کہ مکہ میں تھے۔ 
📚 *( تفسیر ابن کثیر جلد 5 صفحہ 172/ مکتبہ اسلامیہ لاہور پاکستان )*
💫 *امام جلال الدین سیوطی شافعی (متوفیٰ 911ھ)* اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ: امام عبدالرزاق، امام احمد، عبد بن حمید، امام مسلم، امام ابن جریر،  امام ابن منذر، امام ترمذی، امام ابن مردویہ، اور امام بیہقی رحمہم اللہ نے دلائل میں حضرت انس بن مالک سے یہ قول نقل کیا ہے کہ اہل مکہ نے حضور نبی کریم ﷺ سے معجزہ طلب کیا تو چاند مکہ مکرمہ میں دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔ حضرت ابنِ مسعود کا بیان ہے کہ حضور ﷺ کے مکہ مکرمہ سے نکلنے سے پہلے میں نے مکہ مکرمہ میں چاند کو دیکھا کہ وہ دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے ایک ٹکڑا جبل ابوقبیس پر  اور ایک ٹکڑا سویداء پر۔ 
📚 *( تفسیر در منثور جلد 6 صفحہ 382/ مکتبہ ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور پاکستان )* 
        *❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️* 
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*محمد شبیر احمد حنفی صاحب قبلہ، سمستی پور بہار*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917352818007*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
         🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
 *(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186* 
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹 ٩ _ جمادی الثانی ٤٤٤١؁ھ بروز پیر*
 *عیسوی جنوری/2/1/2023 )*

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

🌻 ‎حضور ﷺ کے لئے امی کا لقب کیوں اور امی کا معنی کیا ہے ؟🌻

🌻 حضور ﷺ کے لئے امی کا لقب کیوں اور امی کا معنی کیا ہے ؟🌻 *_________________(🖊)_______________* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 491 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   *سوال:* کیا فرماتے علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ ذیل میں کہ، درود رضویہ میں ہے، صل الله على النبي ألامي و آله صل الله عليه و سلم صلوٰةً وّ سلاما عليك يا رسول الله صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم، جس میں لفظ امی کا کیا معنی ہوگا کچھ لوگ معاذ اللہ ان پڑھ کرتے ہے اس میں حضور اعلیٰ حضرت نے لفظ امی ہی کیوں استعمال کیا ؟ رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی  *🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* پٹھان معین رضا خان ... *گجرات🔷* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته* *الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*   بیشک ہمارے آقا حضور ﷺ "امی" ہیں اور اس میں کوئی عیب و نقصان نہیں بلکہ بے شمار معجزات میں سے ایک معجزہ آپ کا "امی" ہونا بھی ہے اور رب تبارک و تعالی نے قرآن مجید و فرقان حمید میں ایک جگہ نہیں بلکہ کٸی مقامات پر اپنے حبیب نبی کریم ﷺ کو امی کے خطاب سے...

🌻 ‎حروف استفہام میں سے أ (ہمزہ) اور ھل کے درمیان استعمال میں کیا فرق ہے؟🌻

*🌻 حروف استفہام میں سے أ (ہمزہ) اور ھل کے درمیان استعمال میں کیا فرق ہے؟🌻* *_________________(🖊)_______________* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 451 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   *سوال :* حضور والا رہنمائ فرمائیں کہ ھل اور  ہمزہ(الف) کے استعمال میں کیا فرق ہے یعنی ھل کہاں استعمال ہوگا  اور ہمزہ کہاں استعمال ہوگا  برائے کرم رہنمائی فرمائیں  *🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* محمد اسمعیل اویسی ... *کادی پور سلطان پور یوپی انڈیا🔷* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته* *الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*   ہمزہ اور ھل دونوں استفھام کے لیے آتے ہیں اور دونوں ابتداء کلام میں آتے ہیں دونوں جملہ اسمیہ پر بھی آتے ہیں اورجملہ فعلیہ پر بھی۔ لیکن دونوں کے درمیان چند طریقوں سے فرق بھی ہے 1️⃣ *ھل:* ایسے جملہ اسمیہ پر نہیں آتا جس کی خبر فعلیہ ہو اور ہمزہ کے لیے ایسی کوئی قید نہیں ہے لہذا *أَ زَیدٌ قَامَ* یا *أَقَامَ زَیدٌ* دونوں کہ سکتے ہیں اور *ھَل قَامَ زَیدٌ* تو کہ سکتے ہیں لیکن *ھَل...

🌻 ‎گانـدھی کو مہـاتمـا کہنـا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟🌻

*🌻 گانـدھی کو مہـاتمـا کہنـا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟🌻* *_________________(🖊)________________* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 445 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   *سوال :* کیافرماتے ہیں علمائے اسلام اس مسئلہ کے بارے میں کہ؛ گاندھی کو مہاتما گاندھی بولنا ؟؟ بولنے والے پر حکم شرع کیا ہوگا دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں....مہربانی ہوگی.......... *🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* عثمان رضا ... *بلگام کرناٹک🔷* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته* *الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*   گاندھی کو مہاتما کہکر بولنا جائز نہیں، صرف گاندھی جی کہا جائے۔  ✨ *امام اہلسنّت اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرّحمہ فرماتے ہیں کہ:* گاندھی خواہ کسی مشرک یا کافر یا بد مذہب کو مہاتما کہنا حرام اور سخت حرام ہے مہاتما کے معنی ہیں روح اعظم یہ وصف سیدنا جبریل امین علیہ الصلاة والسلام کا ہے مخالفان دین کی ایسی تعریف اللّٰہﷻ و رسولﷺ کو ایزا دینا ھے۔  📚 *( فتاوی رضویہ جلد٩ ص٢٨٥ )*        ...