🌻 زکوٰۃ کا پیسہ مسجد میں لگانا کیسا ہے؟🌻
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 684 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ*
*سوال:* علمائے اکرام کی بارگاہ میں عرض کہ زکوٰۃ کا پیسہ مسجد میں نہیں لگاسکتے اس کا جواب حوالہ کے ساتھ ارسال کردیں مہربانی ہوگی
*🔍الـمـسـتفتی؛ محمد احمد رضا" گجرات🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *زکوٰۃ* کا پیسہ مسجد میں نہیں لگا سکتے کیونکہ اس کے مستحقین فقراء و مساکین ہیں اور ان کو مالک بنا دینا ہے اور مسجد میں دینے سے مالک بنا دینا نہیں پایا جاتا اس لیے اس طرح سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوگا۔
اور زکوٰۃ کے مصارف قرآن کی روشنی میں آٹھ لوگ ہیں (١) فقیر (٢) مسکین (٣) عامل (٤) مؤلفۃ القلوب (مگر اب مؤلفۃ القلوب کا حصہ نہیں رہا) (۵) رقاب (٦) غارم (٧) فی سبیل (٨) ابن السبیل۔
الله تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا *"إِنَّمَا ٱلصَّدَقَٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَٱلْمَسَٰكِينِ وَٱلْعَٰمِلِينَ عَلَيْهَا وَٱلْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِى ٱلرِّقَابِ وَٱلْغَٰرِمِينَ وَفِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبْنِ ٱلسَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ ٱللَّهِ ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ (۶۰)" ترجمہ:* زکوٰة تو انہیں لوگوں کے لیے ہے محتاج اور نرے نادار اور جو اسے تحصیل کرکے لائیں اور جن کے دلوں کو اسلام سے الفت دی جائے اور گردنیں چھڑانے میں اور قرضداروں کو اور اللہ کی راہ میں اور مسافر کو، یہ ٹھہرایا ہوا ہے اللہ کا، اور اللہ علم و حکمت والا ہے۔ (القرآن سورہ توبہ)
💫 *امام برہان الدین مرغینانی (متوفیٰ 593ھ)* لکھتے ہیں: *"وَلاَ یُبْنَی بِھَا مَسْجِدٌ وَلَا یُکَفَّنُ بِھَا مَیِّتٌ لِاِنْعِدَامٍ التَّمْلِیْكِ وَھُوَ الرُّکْنُ" ترجمہ:* اور زکوٰۃ کے مال سے مسجد نہ بنائی جاۓ اور نہ ہی اس سے میت کو کفن دیا جاۓ کیونکہ تملیک معدوم ہے جبکہ وہی تو رکن ہے۔
📚 *( ہدایہ جلد اول صفحہ 381 )*
✨ *علامہ ابن عابدین شامی حنفی (متوفیٰ 1252ھ)* لکھتے ہیں: *"لَا یُصْرَفُ اِلَی بِنَاءِ نَحْوِ مَسْجِدٍ وَ لَا اِلَی کَفَنِ مَیِّتٍ وَقَضَاءِ دَیْنِهِ" ترجمہ:* یہ زکوٰۃ کا مال مسجد وغیرہ کی تعمیر، میت کے کفن، اور میت کے دین کی ادائیگی میں صرف نہیں کیا جاۓ گا۔
📚 *( رد المحتار جلد 3 صفحہ 704 )*
👈🏻 *فتاویٰ عالمگیری میں تبیین سے ہے:*
زکوٰۃ کے مال سے مسجد بنانا، پل بنانا، اور سقایہ بنانا، رستے درست کرنا، اور نہریں کھودنا، اور حج و جہاد کے واسطے دینا، اور وہ سب صورتیں جن میں مالک نہیں کیا جاتا (زکوٰۃ کا مال دینا) جائز نہیں اور اس میں سے میت کو کفن دینا یا اس کا قرض ادا کرنا بھی جائز نہیں۔
📚 *( فتاویٰ ہندیہ جلد 1 صفحہ 442 )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*محمد شبیر احمد حنفی صاحب قبلہ، سمستی پور بہار*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917352818007*
✅✅ *الجواب صحیح والمجیب نجیح مفتی جابر القادری صاحب قبلہ*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹 ٢٣_ رمضان المبارک ١٤٤٤ھ بروز ہفتہ*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں