🌻 ایک مشت داڑھی واجب یا سنت؟🌻
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر (713 )🌹*
*اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰـهِ وَبَرَكاتُهُ*
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مشت داڑھی رکھنا سنت ہے یا واجب حوالے کے ساتھ مدلل جواب دیں مہربانی ہوگی
*🔍الـمـسـتفتی؛ محمد ذاکر حسین رضوی" کٹیہار بہار🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وَعَلَيْكُمُ السَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *ایک* مشت داڑھی رکھنا رکھنا واجب ہے جسکا ثبوت ہمیں متعدد حدیث طیبہ و معتبر و مستند کتب فقہ سے ملتا ہے ،،
بخاری شریف میں ہے ، *"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: خَالِفُوا الْمُشْرِكِينَ، وَفِّرُوا اللِّحَى وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا حَجَّ أَوِ اعْتَمَرَ قَبَضَ عَلَى لِحْيَتِهِ فَمَا فَضَلَ أَخَذَهُ."*
👈🏻 *ترجمہ:* ہم سے محمد بن منہال نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے، انہوں نے کہا ہم سے عمر بن محمد بن زید نے بیان کیا، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم مشرکین کے خلاف کرو، داڑھی چھوڑ دو اور مونچھیں کترواؤ۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ جب حج یا عمرہ کرتے تو اپنی داڑھی (ہاتھ سے) پکڑ لیتے اور (مٹھی) سے جو بال زیادہ ہوتے انہیں کتروا دیتے،،
📚 *( صحیح البخاری کتاب اللباس حدیث 5298 )*
یہی حدیث دیگر کتب حدیث میں بھی موجود ہے ،،
📚 *( صحیح مسلم/ سنن ترمذی / سنن نسائی/ سنن ابو داؤد/ مسند احمد )*
⬅️ *تبصرہ :* داڑھی بڑھانے میں کسی کا اختلاف نہیں لیکِن داڑھی کی حد میں کچھ علمائے کرم نے اختلاف کیا ہے انکا کہنا ہے کہ داڑھی ایک مشت رکھنا واجب نہیں بلکہ مستحب ہے ، میں ان سے کہنا چاہتا ہوں جب داڑھی بڑھانے کا حکم متعدد حدیث پاک میں ہے اور حدیث پاک میں امر کا صیغہ استعمال ہوا ہے اہل علم پر واضح ہے کہ امر کا صیغہ وجوب کے لئے ہے ، جب یہ ثابت ہو گیا کہ داڑھی بڑھانا واجب تو کتنا بڑھانا واجب ہے ؟ یہ ہم سے زیادہ روایت کرنے والا جانتا ہے ، اور مذکورہ حدیث میں راوی کا عمل موجود ہے کہ آپ اپنے داڑھی کو ہاتھ میں پکڑتے اور ایک مشت سے زائد کاٹ لیتے تھیں ، اب جب راوی کا عمل خود بتا رہا کہ ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے تو پھر اپنا دماغ لگانے سے کیا فائدہ؟ ، لہٰذا مذکورہ حدیث اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے عمل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ داڑھی ایک مشت رکھنا واجب ہے ،، یہی مؤقف ہمارے فقہائے احناف کا ہے ،
💫 *شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ مشکوٰۃ المصابیح کی شرح میں تحریر فرماتے ہیں ،،*
👈🏻 *ترجمہ :* داڑھی ایک مشت رکھنا واجب ہے اور جن فقہائے کرام نے ایک مشت داڑھی رکھنے کو سنت قرار دیا ( تو وہ اس وجہ سے نہیں کہ ان کے نزدیک واجب نہیں بلکہ اس وجہ سے کہ) یا تو سنت سے مراد دین کا چالو کیا راستہ ہے یا اس وجہ سے کی اسکا ثبوت سنت نبوی سے ہے جیسا کہ نماز عید کو سنت کہا جاتا ہے ،،
📚 *( اشعۃ اللمعات شرح مشکوٰۃ جلد 2 صفحہ 212 )*
ایسا ہی درج ذیل کتب فقہ میں ہے
📚 *( فتاویٰ فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 127 )*
📚 *( بہار شریعت جلد 3 حصہ 16 صفحہ 197 )*
📚 *( قانون شریعت حصہ دوم 280 )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*محمد فردوس رضا مصطفائی صاحب قبلہ، خادم التدریس مدرسہ اھل سنت غوثیہ مارواڑی کل کولکاتا*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*+919470256468*
*✅✅✅ الجواب صحیـح والمجیــب نجیــــح حضرت علامہ و مولانا ضیاءالحق نقشبندی حمیدی صاحب قبلہ ،خطیب و امام مسجد غوثیہ لوہتہ بنارس یوپی الہند*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
📱 *+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹٤_ صفر المظفر ١٤٤۵ھ بروز منگل*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں