🌻 زکوٰۃ و صدقہ فطر کے مستحق کون لوگ ہیں؟🌻
*---------------(🖊)---------------*
*🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 738 )🌹*
*اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰـهِ وَبَرَكاتُهُ*
*سوال:* کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام کہ ماہ رمضان میں جولوگ اپنے مال کا زکوٰۃ واجبہ وصدقات واجبہ اور فطرہ نکالتے ہیں آیا کہ ان کا صحیح معنی میں حقدار کون کون ہیں قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں عین نوازش ہوگی
*🔍الـمـسـتفتی؛ محمد عبد الجلیل اشرفی" دیناجپور🔎*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*🔅وَعَلَيْكُمُ السَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ🔅*
*الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
⬅️ *صدقہ* فطر و زکوٰۃ کے مستحقین سات لوگ ہیں اور قرآن کریم میں آٹھ لوگوں کا ذکر ہے مگر ان میں ایک اب زکوٰۃ کے مستحق نہیں... الله تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا *"إِنَّمَا ٱلصَّدَقَٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَٱلْمَسَٰكِينِ وَٱلْعَٰمِلِينَ عَلَيْهَا وَٱلْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِى ٱلرِّقَابِ وَٱلْغَٰرِمِينَ وَفِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبْنِ ٱلسَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ ٱللَّهِ ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ"*
📓 *( القرآن سورہ توبہ۶۰ )*
👈🏻 *ترجمہ:* زکوٰة تو انہیں لوگوں کے لیے ہے محتاج اور نرے نادار اور جو اسے تحصیل کرکے لائیں اور جن کے دلوں کو اسلام سے الفت دی جائے اور گردنیں چھڑانے میں اور قرضداروں کو اور اللہ کی راہ میں اور مسافر کو، یہ ٹھہرایا ہوا ہے اللہ کا، اور اللہ علم و حکمت والا ہے۔
*( ١ )* فقیر وہ شخص ہے جس کے پاس کچھ (مال مثلاً سونا چاندی یا روپیہ وغیرہ) ہو مگر اتنا بھی نہ ہو کہ جس سے مالک نصاب ہو جاے
*( ٢ )* مسکین: وہ شخص ہے جس کے پاس کچھ نہ ہو یہاں تک کہ کھانے اور بدن چھپانے کے لئے کپڑے کا بھی محتاج ہو، اور لوگوں سے سوال کرتا پھرے۔
*( ٣ )* عامل: وہ ہے جسے بادشاہ اسلام نے صدقہ فطر و زکوٰۃ اور عشر وصول کرنے کے لئے مقرر کیا گیا ہو۔
*( ۴ )* رقاب: اس سے مراد مکاتب غلام کو دینا کہ اس مال زکوٰۃ سے بدل کتابت ادا کرے اور غلامی سے اپنی گردن رہا (یعنی غلامی سے آزادی حاصل) کرے۔
*( ۵ )* غارم: اس سے مراد مدیون (قرضدار) ہے یعنی اس کے پاس اتنا دین (قرض) ہو کہ اسے نکالنے کے بعد نصاب باقی نہ رہے یعنی وہ مالک نصاب نہ رہے۔
*( ٦ )* فی سبیل اللہ: یعنی راہ خدا میں خرچ کرنا اس کی چند صورتیں ہیں مثلاً کوئی شخص محتاج ہے کہ جہاد میں جانا چاہتا ہے سواری اور زاد راہ اس کے پاس نہیں تو اسے مال زکوٰۃ دے سکتے ہیں، یونہی طالب علم جو علم دین حاصل کرنا چاہتا ہے اسے دے سکتے ہیں۔
*( ٧ )* ابن السبیل: یعنی وہ مسافر جس کے پاس مال نہ رہا تو وہ زکوٰۃ لے سکتا ہے اگرچہ اس کے گھر (بہت سے پیسے) موجود ہو مگر اتنا ہی زکوٰۃ لے سکتا ہے جتنا سے اس کی حاجت (ضرورت) پوری ہو جاے اس سے زیادہ لینے کی اجازت نہیں۔
📚 *( بہار شریعت حصہ 5 صفحہ 924/ زکوٰۃ کا بیان )*
*❣️واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب❣️*
*---------------(🖊)---------------*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*محمد شبیر احمد حنفی صاحب قبلہ، سمستی پور بہار*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*+917352818007*
~︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗~
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
~︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘~
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
*(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
📱 *+917668717186*
*۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩*
*🌹١٣ ذُوالقعدہ ١۴۴۵ھ بروز بدھ*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں