🌻 پڑوسی کے تعیین کے سلسلے میں علما کے مختلف اقوال۔🌻 *---------------(🖊)---------------* *🌹 ســــوال نــمــبــــــر ( 663 )🌹* *السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ* *سوال:* علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کی پڑوسی میں آس پاس کے کتنے گھر شامل ہیں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی *🔍الـمـسـتفتی؛ ارشد عطاری" جھارکھنڈ🔎* *◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆* *🔅وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته🔅* *الجوابـــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب* ⬅️ *پڑوس* کی تعیین کے بارے میں علامہ ابن حجر نے فتح الباری میں چند اقوال ذکر کیے ہیں جو درجہ ذیل ہیں : 💫 *(1)حضرت علی رضی اللہ عنہ سے* منقول ہے کہ جس کو آواز سنائی دے وہ پڑوسی ہے ۔ (2) بعض کے نزدیک جو صبح کی نماز ایک مسجد میں پڑھتے ہو ں وہ آپس میں پڑوسی ہیں۔ (3)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ ہر جانب کے چالیس (40) گھر پڑوس ہے اور یہی امام اوزاعی سے بھی منقول ہے ۔اس قول کی تائید میں طبرانی میں ایک مرفوع روایت بھی حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے حوالے سے موجود ہے ۔تاہم اس کی تشر...